تازہ ترین
ٹی ایچ کیو اسپتال کھاریاں میں مفت ڈائیلاسز سینٹر کے قیام کے لیے ڈی سی گجرات اور سیٹزن سوسائٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط December 10, 2025 سینیٹر دنیش کمار کو انسانی حقوق کے فروغ پر Parliamentary Human Rights Award 2025 سے نواز دیا گیا December 10, 2025 باکو کری ایٹو ویک: او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل کی آذربائیجان کے وزیرِ ثقافت سے ملاقات December 9, 2025 آئی ایم ایف کا اعتماد پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔انیلہ ایاز چوہدری December 9, 2025 عون ارشد شیخ کی دعوتِ ولیمہ، گورنر پنجاب سلیم حیدر کی خصوصی شرکت December 9, 2025 اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر افضال بھٹی رواں ماہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے December 9, 2025 اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے نیشنل گیمز میں بھی گولڈ میڈل جیت لیا December 8, 2025 اسلام آباد میں ورلڈ ترکش کافی ڈے کی رنگارنگ تقریب، ترک و پاکستانی مہمانوں کی بھرپور شرکت December 8, 2025 پاکستان مسلم لیگ (ق) کا شعبہ خواتین کی مرکزی سینئر نائب صدر محترمہ مرحومہ بشری فردوس کی یاد میں تعزیتی ریفرنس December 7, 2025 الخدمت کی جانب سے عالمی یومِ رضاکار کے موقع پر نوجوانوں اور جنریشن-زی کے لیے جدید اسپورٹس کمپلیکس کا تحفہ December 6, 2025

ٹرمپ کیخلاف 500 ملین ڈالر کا جرمانہ کالعدم

امریکی ریاست نیویارک کی اپیل کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھوکا دہی کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق اپیل کورٹ کے ججز نے 11 ماہ تک غور کے بعد صدر ٹرمپ کی اپیل پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد 500 ملین ڈالر کے جرمانے کو منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر جرمانہ بہت زیادہ ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اپیل کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بیٹوں پر عائد 2 سال کی کاروباری پابندیاں بھی معطل کردی ہیں۔

 اس کے علاوہ ٹرمپ اور ان کی آرگنائزیشن پر بینکوں سے 3 سال تک قرضے لینے کی پابندی بھی معطل کردی گئی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے کاروبار کو فائدہ پہنچانے کے لیے جائیداد کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

اس حوالے سے نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز نے 2022 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سول فراڈ کا مقدمہ دائر کیا جس کے بعد جج آرتھر اینگورون نے 2024 میں جرمانے کا حکم دیا تھا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ جرم ماننے سے انکار کیا تھا۔

دوسری جانب امریکی میڈیا کا بتانا ہے کہ نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔