تحریر: (پاسبان نیوز اسپیشل فیچر)
پاکستان اور ترکی کے تعلقات ہمیشہ بھائی چارے، تعاون اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے ہر دور میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہتے ہوئے نہ صرف سیاسی و سفارتی میدان میں بلکہ ثقافت، تعلیم، صحت اور کھیلوں کے شعبوں میں بھی نمایاں تعاون کی مثالیں قائم کی ہیں۔ اسی روایت کو مزید مضبوط بناتے ہوئے پاکستان میں تعینات ترکی کے سفیر ڈاکٹر عرفان مہمت پچاجی نے ایک ایسا تاریخی اعلان کیا ہے جسے پاکستان میں خصوصی کھلاڑیوں کے لیے نئی امید اور حوصلے کا سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان بلائنڈز اسپورٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایشیا پیسفک گول بال چیمپیئن شپ 2025 کی اختتامی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان نے اعلان کیا کہ ترکی، پاکستان میں بلائنڈ اسپورٹس کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کھیل انسانی زندگی کا لازمی جز ہیں جو نہ صرف جسمانی صحت بلکہ ذہنی اعتماد اور معاشرتی شمولیت کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ خصوصی افراد کے لیے کھیلوں کی اہمیت دوچند ہو جاتی ہے، کیونکہ یہ انہیں خود اعتمادی اور معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر عرفان نے اپنے خطاب میں بتایا کہ پاکستان میں موجود ترکی کا سفارت خانہ آئندہ دنوں میں بلائنڈ اسپورٹس کے فروغ کے لیے ایک جامع پروگرام شروع کرے گا۔ اس پروگرام کے تحت پاکستان کے مختلف شہروں میں واقع خصوصی بچوں کے اسکولوں میں تربیتی سیشنز، آگاہی سیمینارز اور کوچنگ ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔ مزید برآں، ترکی کی حکومت تمام ٹرینرز، کوچنگ کورسز اور تربیتی سرگرمیوں کو مکمل طور پر اسپانسر کرے گی تاکہ پاکستان کے نابینا کھلاڑی عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔
انہوں نے کہا، “ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کے خصوصی کھلاڑی اپنی ہمت، حوصلے اور جذبے سے نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں، اور ترکی ان کے ساتھ ہر قدم پر کھڑا ہے۔”
مزید گفتگو کرتے ہوئے سفیرِ ترکی ڈاکٹر عرفان مہمت پچاجی نے کہا کہ “میں چیف ایڈیٹر روزنامہ پاسبان نیوز عزیزالرحمان مجاہد کا بھی تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے پاکستان بلائنڈ اسپورٹس فیڈریشن سے متعارف کروایا۔ ان کی کاوشوں کی بدولت مجھے اس فیڈریشن کے جذبے، کام اور وژن کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایسے میڈیا رہنما ہی معاشرے میں مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنتے ہیں جو خصوصی افراد کی آواز کو دنیا تک پہنچاتے ہیں۔”
اس موقع پر پاکستان بلائنڈ اسپورٹس فیڈریشن کے صدر وقاص وڑائچ نے ترکی کے سفیر ڈاکٹر عرفان اور ترکی کے سفارت خانے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح پہلی ملاقات میں انہوں نے تعاون کا وعدہ کیا تھا، آج انہوں نے عملی طور پر اس وعدے کو پورا کر کے پاکستان کے خصوصی کھلاڑیوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عرفان کی سرپرستی میں دونوں ممالک کے درمیان تربیت، تبادلہ پروگرامز اور بین الاقوامی نمائندگی کے نئے دروازے کھلیں گے۔
تقریب میں چیف ایڈیٹر روزنامہ پاسبان عزیزالرحمان مجاہد، سفارتی شخصیات، کھیلوں کے ماہرین، اور نابینا کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی۔ شرکاء نے ترکی کے سفارت خانے کے اس اقدام کو خصوصی افراد کے لیے امید اور حوصلے کا پیغام قرار دیا۔ تقریب کے اختتام پر شریک ٹیموں اور کھلاڑیوں کو انعامات سے نوازا گیا، جبکہ ترکی کے سفیر ڈاکٹر عرفان کو فیڈریشن کی جانب سے ایک خصوصی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔
یہ اعلان نہ صرف بلائنڈ اسپورٹس کے فروغ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوستی اور تعاون کے رشتے کو مزید مضبوط کرنے کی علامت بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق، ترکی کی جانب سے یہ عملی قدم پاکستان میں خصوصی کھلاڑیوں کے لیے تربیتی مواقع فراہم کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی، سماجی اور انسانی بنیادوں پر تعلقات کو ایک نئی جہت عطا کرے گا۔
درحقیقت، ترکی کے سفیر کا یہ اعلان اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں ممالک کا تعلق محض سفارتی نہیں بلکہ انسانیت، بھائی چارے اور مشترکہ ترقی کے جذبے پر مبنی ہے۔ یہ اقدام اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ اگر نیت مثبت ہو اور تعاون خلوص کے ساتھ کیا جائے تو کوئی رکاوٹ ترقی اور خوشحالی کے راستے میں حائل نہیں رہتی۔
یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ڈاکٹر عرفان مہمت پچاجی کا یہ قدم پاکستان میں خصوصی افراد کی بحالی، تربیت اور عزتِ نفس کی بحالی کے سفر میں ایک نیا موڑ ثابت ہوگا — اور آنے والا وقت اس دوستی کو مزید مضبوط بنیادوں پر استوار کرے گا۔






