ریاض (وقار نسیم وامق سے)
شاہی سعودی بحریہ اور عوامی جمہوریہ چین کی بحریہ کے مابین مشترکہ بحری مشق ’’بلیو سوورڈ-4‘‘ جبیل میں اختتام پذیر ہوگئی۔
یہ مشق مختلف منظرناموں اور میدانی مشقوں پر مشتمل تھی، جن میں شہری علاقوں میں جنگی کارروائیاں، گشت، چھاپہ مار اور گھات لگا کر حملے کی کارروائیاں، انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات، اور عملے اور یرغمالیوں کی بازیابی کے عملی مظاہرے شامل تھے۔
اس کے علاوہ مشق میں زیرِ آب بارودی سرنگوں کی تلاش اور ناکارہ بنانے کی کارروائیاں، ’’سپر پُوما‘‘ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے رسیوں سے اترنے کی مشقیں، ہلکے ہتھیاروں سے براہِ راست فائرنگ، نشانہ بازوں کی فائرنگ، اور حربی مشقیں بھی شامل تھیں۔
اس مشق کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون کو مزید مضبوط بنانا، تجربات کا تبادلہ کر کے جنگی تیاری کو بہتر بنانا، اور سمندری انسدادِ دہشت گردی، بحری قزاقی کی روک تھام، بحری بارودی سرنگوں کی صفائی، اور بغیر پائلٹ کے فضائی نظاموں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔






