اسلام آباد، 7 نومبر 2025: پاکستان اور انڈونیشیا کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی تقریب اسلام آباد میں (6 نومبر) کو شاندار انداز میں منعقد ہوئی۔
تقریب میں پاکستان کے متعدد وزراء نے شرکت کی، جن میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری بطور مہمانِ خصوصی، وزیر مملکت برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک، اور وزیر مملکت/چیئرمین پرائیویٹائزیشن کمیشن و وزیر اعظم کے مشیر محمد علی شامل تھے۔
مہمانوں کی آمد کے موقع پر پاکستان نیوی بینڈ نے دونوں ممالک کے مشہور اور ملی نغمے بجائے، جن میں ہیریٹیج فلیگ، نیور آن سنڈے، اور چاندنی راتیں شامل تھیں۔
فضا اس وقت مزید وقار سے بھر گئی جب انڈونیشیا کا قومی ترانہ انڈونیشیا رایا اور پاکستان کا قومے ترانہ بجایا گیا۔ بعد ازاں روایتی انڈونیشیائی استقبالی رقص گینڈنگ سریویجایا پیش کیا گیا جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔
انڈونیشیا کے سفیر چندرا ڈبلیو سوکوچو نے اپنے خطاب میں کہا:
“مجھے یقین ہے کہ یہ تقریب ہمارے اندر اس جذبے کو تازہ کرے گی کہ ہم دونوں ممالک کے گہرے تعلقات کو عملی شکل دیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “کاروباری و سماجی تعلقات وہ بنیادی ستون ہیں جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو نوجوان نسل کے لیے بھی اہم اور معنی خیز بناتے ہیں۔”

تقریب میں کاروباری شخصیات، مذہبی و سماجی رہنماؤں، پاکستان کی مسلح افواج کے سابق سینئر افسران اور مختلف ممالک کے سفیروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پاکستان میں زیر تعلیم انڈونیشیائی فوجی طلبہ کی طرف سے کی گئی تعظیم کے جواب میں سفیر نے مسکراتے ہوئے کہا: “سلام ٹو دی کمانڈ!”
تقریب تقریباً تین گھنٹے جاری رہی، لیکن مہمان آخر تک پرجوش رہے۔ لیڈی لنڈا امیلیا گمیلر کی سربراہی میں پاگیوبن چترا گروپ کی مختلف ثقافتی پیشکشوں نے محفل کو خوبصورت اور رنگین بنا دیا۔
بٹیک (Batik) اور دیگر روایتی انڈونیشی کپڑوں کے فیشن شو، زاپن اور بوبوکا رقص، سب نے حاضرین کو خوب متاثر کیا۔
دونوں ممالک کے نوجوان طلبہ و طالبات نے ماڈلنگ اور رقص میں حصہ لیا۔ نِفٹی اسفیئر انسٹیٹیوٹ آف ڈیزائن اینڈ آرٹس کے چار پاکستانی طلبہ نے انڈونیشی بٹیک لباس زیب تن کیا، جبکہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی پاکستان کے دونوں طلبہ نے لینگنگ جکارتہ رقص پیش کیا۔
اسی دوران، انڈونیشیا کے سفارتخانے کی خواتین ایسوسی ایشن دھرم وانیتا (DWP) نے انگ کلونگ آلات پر I Have a Dream اور دل دل پاکستان بجا کر محفل لوٹ لی۔
سیٹی فارما کے ترجمان منظور قاضی نے کہا:
“یہ واقعی منفرد ہے! انڈونیشیا کی ثقافت بہت ہی وسیع اور دلکش ہے۔ میں انڈونیشیا کے بارے میں مزید جاننا چاہتا ہوں۔”
وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے تقریب کے اختتام پر کہا:
“واقعی ہمارے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے بہت قریب ہونا چاہیے۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تعلق صرف سیاسی یا سفارتی نہیں بلکہ یہ ایک گہرا جذباتی رشتہ بھی ہے۔”

تقریب کے اختتام پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے انڈونیشیائی طلبہ نے پینچک سلاٹ کا مظاہرہ کیا۔ بعد ازاں دونوں ممالک کے تمام فنکار اسٹیج پر آئے اور دونوں ممالک کے پرچم لہراتے ہوئے اختتامی سلام پیش کیا۔

اسلام آباد کی ایک معروف نجی ٹی وی کی میزبان اُزما نے تقریب کے بعد کہا:
“زبردست! یہی میرا تاثر ہے۔”
موون پک ہوٹل کی اسٹاف پرنسس نے کہا:
“مجھے فخر ہے کہ میں پاکستان میں ایک انڈونیشی ہوں۔ ہماری ثقافت کی خوبصورتی بے مثال ہے!






