ممبر نادرا ڈاکٹر محمد رحیم اعوان کی جانب سے احباب کے اعزاز میں پروقار عشائیہ

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما اور ممبر نادرا ڈاکٹر محمد رحیم اعوان نے معزز مہمانوں کے اعزاز میں ایک شاندار اور پروقار عشائیے کا اہتمام کیا، جس میں سیاسی، انتظامی، عدالتی اور سماجی حلقوں کی ممتاز شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کا مقصد قومی سطح پر رابطہ کاری کو مضبوط بنانا، مختلف شعبہ ہائے زندگی کے فعال کرداروں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینا اور ملک کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے مشترکہ سوچ کو آگے بڑھانا تھا۔

تقریب میں مسلم لیگ (ق) کے سینیئر عہدیداران، وکلاء، اعلیٰ سول و پولیس افسران، جوڈیشری کے نمائندگان اور سماجی شخصیتوں کی نمایاں شمولیت نے اس عشائیے کو ایک ہمہ گیر اور مؤثر اجتماع کی شکل دے دی۔
شرکاء میں خصوصاً پاکستان مسلم لیگ (ق) اسلام آباد کیپٹل کے صدر سردار رضوان صادق خان، نامزد مرکزی نائب صدر مہرین آدم ملک، نامزد مرکزی جائنٹ سیکرٹری عاطف مغل، اسلام آباد کیپٹل کے جنرل سیکرٹری چوہدری جہانگیر، ڈاکٹر شعیب سڈل، ڈاکٹر احسان صادق، اکبر درانی، عبدالرزاق، میاں عبدالرؤف، سید ناصر علی شاہ، سعید فرشتہ، ڈاکٹر سلمان گیلانی، ڈاکٹر توقیف مختار، ڈاکٹر نعیم ملک اور نوشیروان خان شامل تھے۔
شرکاء نے ڈاکٹر رحیم اعوان کے اس اقدام کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مثبت اجتماعات سے نہ صرف باہمی روابط مضبوط ہوتے ہیں بلکہ ملکی تعمیر و ترقی کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

تقریب کے مختلف مرحلوں میں ملکی سیاسی و سماجی منظرنامے، عوامی مسائل، ادارہ جاتی اصلاحات اور نوجوان نسل کی رہنمائی جیسے اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کو ترقی اور استحکام کے راستے پر آگے بڑھانے کے لیے تمام طبقات کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ملکی چیلنجز کے حل، قومی یکجہتی کے فروغ، اداروں کے درمیان بہتر روابط اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہر سطح پر مثبت کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

عشائیے کے اختتام پر میزبان ڈاکٹر محمد رحیم اعوان نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ قومی مفاد، باہمی تعاون اور اجتماعی سوچ کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ایسے مثبت اجتماعات کا انعقاد جاری رکھا جائے گا تاکہ مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایک دوسرے کے قریب لایا جاسکے اور اجتماعی بصیرت کے ذریعے قومی اہداف کو مزید تقویت مل سکے۔