اسلام آباد، 27 نومبر: انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کی خوشیوں کے موقع پر، جمہوریہ انڈونیشیا کے سفیر نے بدھ کے روز اسلام آباد میں پاکستان کی قومی لائبریری (NLP) میں ایک خصوصی انڈونیشین کارنر کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر سفارتکار، سرکاری اہلکار، تعلیمی حضرات، طلبہ اور ثقافتی و ادبی برادری کے ارکان بھی موجود تھے۔

قومی لائبریری کی دوسری منزل پر قائم یہ انڈونیشین کارنر انڈونیشیا کی ثقافت، زبان، ادب اور تعلیمی وسائل کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں کتابیں، ثقافتی مواد اور ملٹی میڈیا وسائل شامل ہیں جو پاکستانی قارئین، محققین اور طلبہ کو انڈونیشیا کی تاریخ، معاشرت اور روایات کی بہتر سمجھ فراہم کریں گے۔ قومی ورثہ و ثقافت کے وفاقی وزیر اورنگزیب کھچی نے کہا کہ دیگر ASEAN ممالک بھی قومی لائبریری کے اس مقام کو اپنے ثقافتی کارنرز قائم کرنے کے لیے استعمال کریں۔ انہوں نے حکومتِ انڈونیشیا اور انڈونیشین نیشنل لائبریری کی کوششوں کو سراہا، اور کہا کہ یہ کارنر کتابوں کے شائقین، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے علمی پیاس بجھانے کا ذریعہ ہوگا جو انڈونیشیا، اس کی ثقافت اور عوام کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشیا کے سفیر جناب چندرہ وارسننتو سکوٹو نے کہا کہ ثقافتی سفارت کاری انڈونیشیا اور پاکستان کے تعلقات کا اہم ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشین کارنر دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی پل کا کام کرے گا، تعلیم، تحقیق، فنون اور عوامی تبادلوں میں تعاون کو فروغ دے گا۔ انہوں نے دونوں ممالک کی نیشنل لائبریریز کے درمیان MOU پر دستخط کو بھی خوش آئند اقدام قرار دیا۔

جاکارتا سے تشریف لانے والے نیشنل لائبریری آف انڈونیشیا کے سیکریٹری ڈاکٹر جوکو سانتوسو نے اعلان کیا کہ انڈونیشیا تقریباً 1,000 کتابیں قومی لائبریری میں انڈونیشین کارنر کو مزید مالا مال کرنے کے لیے عطیہ کرے گا۔ ڈاکٹر سانتوسو نے انڈونیشیا کے عوامی علمی رسائی کے عزم کو اجاگر کیا اور بتایا کہ نیشنل لائبریری آف انڈونیشیا میں نسنترا نسخے، پام‑لیف اور بانس کے متون، نایاب کتابیں، نوآبادیاتی دور کی پرنٹس اور جدید تعلیمی و ادبی کام شامل ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان علمی و ثقافتی اہداف اور عوامی تعلیم و ثقافت کے فروغ میں مشابہت کو بھی بیان کیا۔

قومی لائبریری کے ڈائریکٹر جنرل نے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ انڈونیشین کارنر لائبریری کے بین الاقوامی وسائل میں اضافہ کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان علمی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دے گا۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں کو نئے کارنر کا رہنمائی کے ساتھ دورہ کروایا گیا اور انڈونیشین سفارتکاروں، لائبریری حکام اور مدعو مہمانوں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔
یہ اقدام پہلے قائم کیے گئے انڈونیشین کارنر (National Book Foundation میں) کو مزید وسعت دیتا ہے، اور اب اسلام آباد میں دو بڑے ثقافتی مقامات کے ذریعے انڈونیشیا پاکستانی قارئین، محققین اور ثقافتی اداروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے۔





