
پاکستانی ٹیلی ویژن، فلم، ہدایت کاری اور پروڈکشن کی دنیا میں اگر کسی خاتون فنکارہ کا ذکر سب سے پہلے آتا ہے تو وہ ہیں سویرا ندیم، جنہوں نے نہ صرف اپنی اعلیٰ اداکاری کے ذریعے ناظرین کے دل جیتے بلکہ ایک معتبر، مہذب اور باوقار شخصیت کے طور پر بھی اپنی پہچان قائم کی۔ ان کی ہر ادا میں نرمی، ہر لفظ میں گہرائی اور ہر کردار میں حقیقت کا عکس نظر آتا ہے۔

سویرا ندیم یکم جنوری 1974 کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ وہ ایک علمی، ادبی اور فکری گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے والد شاہد ندیم پاکستان کے معروف صحافی، مصنف، ڈرامہ نگار اور سکرین رائٹر ہیں، جنہوں نے ملک میں سماجی بیداری کے حوالے سے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی سوتیلی والدہ مدیحہ گوہر بھی ایک شہرت یافتہ اداکارہ، ڈائریکٹر اور سماجی کارکن تھیں، جن کا انتقال 2018 میں ہوا۔
ان کے نانا نانی اور خالہ فریال گوہر بھی ادبی اور فنکارانہ حلقوں میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ سویرا کے دو بھائی نروان اور سارنگ ہیں۔ ان کے والدین کی علیحدگی اُس وقت ہوئی جب وہ صرف 13 برس کی تھیں، اور اس کے بعد ان کی پرورش والدہ نے نہایت ذمہ داری اور محنت سے کی۔
سویرا ندیم نے لاہور کے مشہور کنیئرڈ کالج سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، جو ان کی علمی دلچسپیوں اور فنونِ لطیفہ سے گہری وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔ وہ ایک خوشحال ازدواجی زندگی گزار رہی ہیں اور ان کے دو بیٹے ہیں۔ اس وقت وہ کراچی میں مقیم ہیں اور متعدد پروجیکٹس پر کام کر رہی ہیں۔
فن میں نفاست اور چہرے پر وقار
سویرا ندیم کی شخصیت میں جو وقار اور اعتماد جھلکتا ہے، وہ ان کے ہر کردار میں نظر آتا ہے۔ ان کے چہرے پر سنجیدگی، آنکھوں میں گہرائی، اور اندازِ گفتگو میں ایک مخصوص وقار ہے۔ ان کی خوبصورتی میں شوخی نہیں بلکہ سنجیدگی کا حسن نمایاں ہے۔ ان کا لباس، گفتگو اور رویہ ہر لحاظ سے نفاست اور شرافت کی نمائندگی کرتا ہے۔
محض 15 سال کی عمر میں انہوں نے پی ٹی وی کے کلاسک ڈرامہ “کیرن” سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔ یہ ڈرامہ 1989 میں نشر ہوا، جس نے انہیں ابتدائی پہچان دلائی۔ اس کے بعد ان کی فنی زندگی نے وہ رُخ اختیار کیا جہاں ایک کے بعد ایک کامیابیاں ان کا مقدر بن گئیں۔
سویرا ندیم نے سنجیدہ، پیچیدہ، منفی، مثبت اور مزاحیہ کرداروں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ ان کے تاثرات، مکالموں کی ادائیگی، اور کردار میں ڈوب جانے کی صلاحیت انہیں ایک مکمل اداکارہ بناتی ہے۔ وہ محض اداکاری نہیں کرتیں بلکہ کردار میں سانس لیتی ہیں۔
ان کے چند مشہور ڈراموں میں شامل ہیں:
کیرن (1989)
انکار – یمنیٰ زیدی اور عمران اشرف کے ساتھ
میرے پاس تم ہو (2019) – ماہم سید کا اہم کردار
جانِ جہان (2023) – کشور (نشہ آور سوتیلی ماں کے کردار میں)
ویہم (2022) – رخسانہ
تم ہو وجہ، تیرا یہاں کوئی نہیں، نباہ، دکھاوا، ساون، ماہ نور، قید تنہائی، غرور، عورت، چار دیواری، پل صراط، باجی، منزل، آرزو
بسمل (2024)، راز (2024)
پرورش (2025) – ماہ نور کے طور پر
کچھ نہ کہنا (2025)
ٹی وی اسکرین کے ساتھ ساتھ سویرا نے سلور اسکرین پر بھی اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ انہوں نے دو فلموں منٹو اور گڈ مارننگ کراچی میں کام کیا، جنہیں نقادوں اور ناظرین نے بے حد سراہا۔
اداکاری کے علاوہ سویرا ندیم نے ہدایت کاری کے میدان میں بھی خود کو منوایا۔ ان کی ہدایت کاری میں بننے والی پہلی فلم کل تھی، جو پی ٹی وی اور جیو پر نشر ہوئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے 13 اقساط پر مشتمل ڈرامہ قربتوں کے سلسلے بھی ڈائریکٹ کیا، جس نے بھرپور داد سمیٹی۔
سویرا ندیم نے آج ٹی وی کے مارننگ شو آہ صبح کی میزبانی بھی کی، جو 2010 سے 2011 تک نشر ہوا۔ ان کا اندازِ میزبانی باوقار، سنجیدہ اور معلوماتی تھا، جسے ناظرین نے بے حد پسند کیا۔ سویرا ندیم پاکستانی شوبز انڈسٹری کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ ان کی شخصیت میں علم، وقار، فن اور نفاست کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے۔ وہ نہ صرف ایک باکمال اداکارہ ہیں بلکہ ایک مثالی انسان بھی ہیں، جن کے فن کو سراہنا ہمارے فنی ورثے کو سراہنے کے مترادف ہے۔ ان کی زندگی اور کام نوجوان فنکاروں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔





