تازہ ترین
چوہدری شجاعت حسین سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات، ملکی و سیاسی صورتحال پر مشاورت October 5, 2025 عائشہ بشیر کلیفٹ ہسپتال گجرات میں 12 اکتوبر سے انٹرنیشنل کلیفٹ کیمپ کا آغازگا: ڈپٹی کمشنر نورالعین قریشی October 4, 2025 وفاقی سیکرٹری محی الدین وانی کا پاکستان بلائنڈ اسپورٹس فیڈریشن کے تربیتی کیمپ کا دورہ October 4, 2025 سینیٹر دنیش کمار کا پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں بلائنڈ اسپورٹس کے ٹریننگ کیمپ کا معائنہ October 3, 2025 سی او ایجوکیشن جہلم ڈاکٹر نازیہ شہزادی سے عائشہ بشیرکلیفٹ ہسپتال کے وفد کی ملاقات انٹرنیشنل کیلفٹ کیمپ کی دعوت October 2, 2025 ڈی سی جہلم سے عائشہ بشیر کلیفٹ ہسپتال گجرات کے وفد کی ملاقات انٹرنیشنل کلیفٹ کیمپ کی دعوت دی October 2, 2025 September 26, 2025 وزیراعظم میاں شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا حالیہ دورہ وائٹ ہاؤس اور امریکی صدر سے ملاقات ایک تاریخی سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے:چوہدری ندیم منظور بیگہ September 26, 2025 پاک سعودی تعلقات میں استحکام میں مولانا طاہر اشرفی اور نواف بن سعید المالکی کا کردار September 24, 2025 مولانا طااہر اشرفی سے پاکستان بلائنڈ سپٌورٹس فیڈریشن کے وفد کی ملاقات، پاک سعودی عرب دوستی میں استحکام کے لئے ان کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا September 24, 2025

سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس سربراہ کا آڈیو لیک میں شرمناک اعتراف 

سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس سربراہ نے آڈیو لیک میں شرمناک اعتراف کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں 50 ہزار فلسطینیوں کا مرنا ضروری اور لازمی تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے ملٹری انٹیلیجنس کے سابق سربراہ میجر جنرل اہارون حلیوا کی ایک آڈیو ریکارڈنگ لیک ہو گئی ہے، جس میں سابق سربراہ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ غزہ میں دسیوں ہزار فلسطینیوں کی ہلاکتیں ’آنے والی نسلوں کے لیے ضروری اور لازمی ہیں۔‘

اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) کے میجر جنرل کہتا سنائی دیتا ہے ’’7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا، اس دن مرنے والے ہر ایک فرد کے بدلے میں 50 فلسطینیوں کو مرنا چاہیے، چاہے وہ بچے ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘

اسرائیل کے چینل 12 نیوز پر جاری کردہ ریکارڈنگز میں سابق سربراہ کہتا ہے ’’یہ حقیقت کہ غزہ میں اب تک 50,000 لوگ مارے جا چکے ہیں، آنے والی نسلوں کے لیے یہ ضروری اور لازمی ہے۔‘‘ یہ واضح نہیں کہ یہ گفتگو کب کی ہے، لیکن غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد مارچ میں 50,000 سے تجاوز کر چکی تھی۔

حلیوا نے مزید کہا ’’کوئی چارہ نہیں کہ ہر کچھ عرصے بعد انھیں (فلسطینیوں کو) ایک ’نکبہ‘ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ قیمت محسوس کریں۔‘‘ خیال رہے کہ نکبہ ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی ہیں تباہی۔ یہ فلسطینی تاریخ کا ایک مرکزی واقعہ ہے، جب 1948 میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے دوران تقریباً 700,000 فلسطینی اپنے گھروں سے نکالے گئے یا فرار پر مجبور کیے گئے۔

دوسری طرف حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ملٹری انٹیلیجنس کے سابق سربراہ کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جرائم اسرائیل کی سرکاری پالیسی ہے