گجرات (خصوصی رپورٹ)
پاکستان کلیفٹ لپ اینڈ پیلٹ ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن، ڈپٹی کمشنر گجرات محترمہ نورالعین قریشی نے اعلان کیا ہے کہ عائشہ بشیر کلیفٹ ہسپتال گجرات میں 12 اکتوبر سے ایک بین الاقوامی کلیفٹ کیمپ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس خصوصی میڈیکل کیمپ میں برطانیہ اور یورپ کے نامور اور سینئر کلیفٹ پلاسٹک سرجنز اپنی ٹیموں کے ساتھ پاکستان آئیں گے تاکہ مقامی ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر بچوں کے چہرے اور تالو کی پیدائشی بیماریوں کا مفت علاج کر سکیں۔ہسپتال کے بانی ڈاکٹر اعجاز بشیر اور چیئرپرسن نورالعین قریشی خود اس کیمپ کی نگرانی کریں گے۔ ترجمان ہسپتال عزیزالرحمان مجاہد کے مطابق اب تک اس ادارے میں 28 ہزار سے زائد بچوں کے کامیاب اور مفت آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ ان بچوں کا تعلق نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کے دور دراز علاقوں سے بھی رہا ہے جہاں والدین کے لیے علاج ممکن نہیں ہوتا۔ترجمان نے بتایا کہ “عائشہ بشیر کلیفٹ ہسپتال ایک عالمی معیار کا ادارہ ہے جہاں کلیفٹ لپ اور تالو کے علاج کے لیے تمام سہولیات ایک ہی چھت تلے دستیاب ہیں۔” یہی وجہ ہے کہ یہ ہسپتال آج پاکستان میں اپنی نوعیت کا سب سے منفرد مرکز سمجھا جاتا ہے، جہاں نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی ماہرین بھی آ کر خدمات انجام دیتے ہیں۔یہ ہسپتال وقتاً فوقتاً پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں والدین کے لیے امید کی کرن بنا ہوا ہے۔ یہاں علاج نہ صرف جدید ترین میڈیکل ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا جاتا ہے بلکہ مریضوں کو مکمل فالو اپ سہولتیں بھی مہیا کی جاتی ہیں تاکہ بچے نارمل زندگی گزار سکیں۔ڈاکٹر اعجاز بشیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ہم نے یہ مشن 1995 میں شروع کیا تھا کہ مایوس اور غمزدہ چہروں پر مسکراہٹیں واپس لائیں۔ اللہ کے فضل و کرم، فیملی ممبران اور قریبی دوستوں کے تعاون سے ہم اس خواب کو حقیقت کا روپ دینے میں کامیاب ہوئے۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے کسی کونے میں پیدا ہونے والا کوئی بھی بچہ جس کے ہونٹ کٹے ہوں یا تالو کے مسائل ہوں، وہ اس عالمی معیار کے مفت علاج سے محروم نہ رہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال کے دروازے ہر ضرورت مند کے لیے کھلے ہیں اور ہماری ٹیم ہر ممکن کوشش کرتی ہے کہ نہ صرف بچوں بلکہ ان کے والدین کو بھی مکمل رہنمائی اور سہولتیں فراہم کی جائیں۔عائشہ بشیر کلیفٹ ہسپتال کا شمار ان چند اداروں میں ہوتا ہے جنہیں ملکی و غیر ملکی اہم شخصیات نے اپنے دوروں کے دوران سراہا ہے۔ بین الاقوامی ماہرین بھی اس ہسپتال کے نظام اور معیار کو دیکھ کر اعتراف کر چکے ہیں کہ یہ ادارہ ترقی پذیر ملک پاکستان میں امید اور خدمت کی ایک نمایاں مثال ہے۔اس انٹرنیشنل کلیفٹ کیمپ کے انعقاد سے توقع کی جا رہی ہے کہ ہزاروں مزید بچے اپنی زندگی میں نئی امید اور خوشی کے ساتھ قدم رکھ سکیں گے۔