تازہ ترین
انقلاب منچو کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 سے ممکنہ امیدوار عثمان ہادی انتقال کر گئے December 19, 2025 شہر کی بڑی و مرکزی شاہراہوں اور اہم پبلک مقامات پر شام 5 بجے احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے: اعلامیہ جماعت اسلامی December 19, 2025 غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کے لیے جدید اقدامات، پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال شروع December 19, 2025 شدید بارشوں کے باعث یو اے ای میں فضائی پروازیں متاثر ہونے کا خدشہ، ایئر عربیہ کا ٹریول ایڈوائزری جاری December 19, 2025 سویرا ندیم: باوقار فنکارہ، باکمال شخصیت December 19, 2025 : پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف اموویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 کے تحت ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی کا اجلاس، متعدد اراضیات واگزار December 18, 2025 لیجنڈ جاوید میانداد کے لیے دعاؤں کی اپیل December 18, 2025 جی ٹی ایس سے الیکٹرک بس سروس کا سفر December 18, 2025 عمران خان کے صاحبزادوں کا پاکستان آنے کا اعلان، سابق وزیراعظم کی جیل میں حالت پر تشویش December 18, 2025 پاکستان بزنس فورم کھاریاں کے وفد کی نومنتخب تاجر قیادت سے ملاقات، مسائل کے حل اور باہمی تعاون پر اتفاق December 17, 2025

عمران خان کے صاحبزادوں کا پاکستان آنے کا اعلان، سابق وزیراعظم کی جیل میں حالت پر تشویش

دبئی/لندن: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے صاحبزادوں قاسم خان اور سلیمان خان نے جنوری میں پاکستان آنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے والد کی جیل میں قید کے حالات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو لندن میں دیے گئے ایک انٹرویو میں، قاسم اور سلیمان خان نے صحافی یلدا حکیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کو جن حالات میں رکھا گیا ہے وہ “انتہائی خراب” ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد کو بنیادی سہولیات میسر نہیں اور جیل میں ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، تاہم پاکستان کی حکومت ان الزامات کی بارہا تردید کر چکی ہے۔

یہ انٹرویو ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عمران خان کی قید کے معاملے پر سیاسی کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ حال ہی میں عمران خان کی بہنوں کی جانب سے اڈیالہ جیل کے باہر دیا گیا احتجاجی دھرنا پولیس نے واٹر کینن کے ذریعے منتشر کر دیا تھا۔

قاسم خان نے بتایا کہ انہوں نے اور ان کے بھائی سلیمان خان نے پاکستان آنے کے لیے ویزوں کی درخواست دے دی ہے اور امید ہے کہ وہ جنوری میں اپنے والد سے ملاقات کے لیے پاکستان کا سفر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت کی جانب سے پہلے یہ بیان دیا جا چکا ہے کہ عمران خان کے صاحبزادے اپنے والد سے ملاقات کر سکتے ہیں، تاہم عدالتی احکامات کے باوجود اہلِ خانہ کو ملاقاتوں میں درپیش مشکلات نے سابق وزیراعظم کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق عمران خان کی جیل میں قید اور ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے سامنے آنے والے بیانات آنے والے دنوں میں ملکی سیاست پر مزید اثر انداز ہو سکتے ہیں۔