تازہ ترین
انقلاب منچو کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 سے ممکنہ امیدوار عثمان ہادی انتقال کر گئے December 19, 2025 شہر کی بڑی و مرکزی شاہراہوں اور اہم پبلک مقامات پر شام 5 بجے احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے: اعلامیہ جماعت اسلامی December 19, 2025 غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کے لیے جدید اقدامات، پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال شروع December 19, 2025 شدید بارشوں کے باعث یو اے ای میں فضائی پروازیں متاثر ہونے کا خدشہ، ایئر عربیہ کا ٹریول ایڈوائزری جاری December 19, 2025 سویرا ندیم: باوقار فنکارہ، باکمال شخصیت December 19, 2025 : پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف اموویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 کے تحت ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی کا اجلاس، متعدد اراضیات واگزار December 18, 2025 لیجنڈ جاوید میانداد کے لیے دعاؤں کی اپیل December 18, 2025 جی ٹی ایس سے الیکٹرک بس سروس کا سفر December 18, 2025 عمران خان کے صاحبزادوں کا پاکستان آنے کا اعلان، سابق وزیراعظم کی جیل میں حالت پر تشویش December 18, 2025 پاکستان بزنس فورم کھاریاں کے وفد کی نومنتخب تاجر قیادت سے ملاقات، مسائل کے حل اور باہمی تعاون پر اتفاق December 17, 2025

غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کے لیے جدید اقدامات، پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال شروع

پاسبان نیوز اسلام آباد:

پاکستان نے غیر قانونی ہجرت اور بیرونِ ملک جا کر بھیک مانگنے کے رجحان کی مؤثر روک تھام کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی جدید نظام متعارف کرا دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ان اقدامات کے نتیجے میں اب تک 31 ہزار افراد کو مختلف ممالک سے ڈیپورٹ کیا جا چکا ہے، جبکہ 51 ہزار سے زائد افراد کو بیرونِ ملک روانگی سے قبل ہی روک لیا گیا ہے۔

وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ یہ نظام خاص طور پر ایسے مسافروں کی نشاندہی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جن کے سفری دستاویزات مشکوک ہوں یا جن کے سفر کا مقصد واضح نہ ہو۔ اے آئی سسٹم ڈیٹا اینالیسس، سفری تاریخ، ویزا نوعیت اور دیگر معلومات کی بنیاد پر مسافروں کی اسکریننگ کرتا ہے، جس سے انسانی غلطی کے امکانات کم اور فیصلوں کی شفافیت میں اضافہ ہوا ہے۔

حکام کے مطابق غیر قانونی ہجرت اور بیرونِ ملک بھیک مانگنے کے واقعات پاکستان کے عالمی تشخص کو نقصان پہنچاتے رہے ہیں، جس کے باعث متعدد ممالک نے پاکستانی مسافروں کے لیے سخت پالیسیاں نافذ کیں۔ نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے ان مسائل پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ قانونی اور باوقار روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں کو سہولت جبکہ غیر قانونی عناصر کو روکا جا سکے۔

امیگریشن حکام کا مزید کہنا ہے کہ اے آئی سسٹم کو ملک کے بڑے ایئرپورٹس پر مرحلہ وار نافذ کیا گیا ہے، اور مستقبل میں اسے تمام بین الاقوامی سرحدی مقامات تک وسعت دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف بھی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہجرت کی حوصلہ شکنی کرے گا بلکہ پاکستان کے لیے بین الاقوامی اعتماد کی بحالی اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کے وقار کے تحفظ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔